KhabarBaAsar

سپریم کورٹ کے مزید پانچ ججوں کو مشتبہ خطوط موصول!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

خبربااثر: سپریم کورٹ کے ججوں کو مبینہ طور پر زہریلے مادے سے بھرے خطوط موصول ہونے کے ایک دن بعد، عدالت عظمیٰ کے مزید پانچ ججوں کو جمعہ کو "مشکوک خطوط” موصول ہوئے۔

سپریم کورٹ میں حالیہ خطوط جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک کو بھیجے گئے تھے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے ججوں کو ایک روز قبل موصول ہونے والے خطوط کی طرح لفافوں میں سے مشکوک پاؤڈر بھی ملا۔ مجموعی طور پر سپریم کورٹ کے 10 ججوں کو خطوط موصول ہوئے تھے۔

اس ہفتے کے شروع میں، IHC کے چیف جسٹس سمیت آٹھ ججوں کو مبینہ طور پر ‘اینتھراکس’ پر مشتمل مشکوک خطوط موصول ہوئے ہیں۔

عدالتی ذرائع کے مطابق ایک خط کو جج کے عملے نے کھولا اور اس میں نامعلوم پاؤڈر ملا۔

مشتبہ چیز کی نشاندہی پر اسلام آباد پولیس کے ماہرین کی ٹیم صورتحال کا جائزہ لینے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں پہنچ گئی۔

سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کر لیا۔

لاہور میں پنجاب پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے ججوں کو دھمکی آمیز خط بھیجنے پر نامعلوم ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی۔

ایف آئی آر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں آر اینڈ آئی برانچ انچارج کی شکایت پر درج کی گئی۔ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اور 507 کے تحت درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ چیف جسٹس کے سیکرٹریز اور عدالت عظمیٰ کے دیگر تین ججوں کو ’عام‘ خطوط موصول ہوئے۔ یہ چار خطوط چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر تین سپریم کورٹ کے ججوں کو لکھے گئے تھے۔

ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ ایڈمن انچارج خرم شہزاد نے فون پر بتایا کہ خطوط میں لفافوں میں سفید پاؤڈر موجود ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Recent News

Editor's Pick