اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے میں ایف بی آر ٹیکس جی ڈی پی کے تناسب کو 15 فیصد تک بڑھانے کا ہدف دیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر تین ماہ کے درآمدی بلوں کے برابر رکھے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے اور بنیادی بیلنس کو سرپلس رکھنے کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔
وزارت نے برقرار رکھا کہ موجودہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے پروگرام پر دستخط کیے جائیں گے اور آئی ایم ایف کو معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل شرائط پر عمل درآمد کی یقین دہانی بھی کرائی جائے گی۔
آج سے پہلے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے اسلام آباد کے لیے کسی بھی نئے قرض کی منظوری سے قبل انتخابی نتائج کا آڈٹ کرانے کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔