خبربااثر: پاکستان کے دفتر خارجہ (ایف او) نے بھارت کے ماورائے عدالت اور ماورائے علاقائی ہلاکتوں کے مبینہ نیٹ ورک پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے "عالمی رجحان” قرار دیا ہے۔ یہ بیان کینیڈا میں ایک ماورائے عدالت قتل میں بھارتی ملوث ہونے کے انکشافات کے بعد سامنے آیا ہے، جیسا کہ دی گارڈین نے رپورٹ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بات کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح بھارتی حکام کی جانب سے بیرون ممالک میں بھارت سے دشمنی رکھنے والے افراد کو نشانہ بنانے کی خبریں اب بین الاقوامی تشویش کا باعث بن چکی ہیں۔ رپورٹ میں انٹیلی جنس ذرائع اور مشترکہ دستاویزات کا حوالہ دیا گیا ہے جو بیرون ملک قتل سمیت قومی سلامتی کے حوالے سے ہندوستان کے مبینہ حوصلہ مندانہ انداز پر روشنی ڈالتے ہیں۔
ترجمان نے پاکستان کے اس دیرینہ الزام کو دہرایا کہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را جنوبی ایشیا میں اغوا، قتل اور جاسوسی میں ملوث ہے۔ انہوں نے دسمبر 2022 میں پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے ایک جامع ڈوزیئر کا حوالہ دیا، جس میں 2021 میں لاہور میں ہونے والے حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کیے گئے تھے اور پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے حوالے سے 2016 میں کمانڈر کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کا حوالہ دیا گیا تھا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کینیڈا کی سرزمین پر ایک کینیڈین شہری کے حالیہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت سے منسوب کیا اور اسے بین الاقوامی قانون اور ریاستی خودمختاری کے اقوام متحدہ کے اصول کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے ہندوستان کے اقدامات کو لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی، ایک قابل اعتماد بین الاقوامی پارٹنر کے طور پر اس کی ساکھ پر شک کا اظہار کیا۔