KhabarBaAsar

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی جیب میں موجود کرنسی نوٹ پر (حامل ہزا کو مطالبے پر ادا کرے گا) کا مطلب کیا ہے؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی جیب میں موجود کرنسی نوٹ پر (حامل ہزا کو مطالبے پر ادا کرے گا) کا مطلب کیا ہے؟ اگر نہیں تو آئیے آپکو بتاتے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی حکومت آپ کے مطالبے پر اِس نوٹ کے برابر سونا ادا کرنے کا پابند ہے۔ نوٹ خواہ 1 روپے کا ہو یا 1000 کا اگر آج ہی پاکستان کی کل آبادی سٹیٹ بینک کو نوٹ واپس کر کے سونا لینا شروع کر دے تو صرف 20 فیصد نوٹ قابل استعمال ہوں گے۔

باقی 80 فیصد نوٹوں کی قیمت ردی کاغز کے حساب سے 15 روپے فی کلو ہے۔ کیوں کہ باقی نوٹوں کا سونا موجود ہی نہیں اِس لیۓ ان کی قیمت وہی ہے جو ردی کوڑے کی ہوتی ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کے لوگ لکڑی کی جگہ کرنسی نوٹ جلاتے تھے۔ کیوں کہ لکڑی کی قیمت کرنسی سے زیادہ ہو گئی تھی۔

مہنگائی بڑھنے کی شرح جسے انفلیشن یا افراط زر کہتے ہیں کا کانسیپٹ صرف 100 سال پرانا ہے۔ ایک مرغی کی قیمت فرعون کے دور میں 2 درہم تھی جو کہ انیسویں صدی کے آخر تک 2 درہم ہی رہی۔

اگر ہم غور کریں تو آج بھی اس کی قیمت 2 درہم ہی بنتی ہے۔ مطلب صفر فیصد پچھلے صرف 100 سالوں کے دوران کاغذی کرنسی کی قیمت کی سو گنا گر چکی ہے۔

انفلیشن دراصل ایک ٹیکس ہے جو امیر اور غریب بغیر کسی تفریق کے برابر ادا کرتے ہیں۔ آج غربت اور افلاس کی سب سے بڑی وجہ ہی پیپر کرنسی اور اِس پر دیا جانے والا سود ہے۔

جب ہم آئی ایم ایف یا کسی دوسرے عالمی ادارے سے ڈالرز میں قرضہ لیتے ہیں تو اصل میں ڈالرز ہمارے پاس منتقل نہیں ہوتے۔

بلکہ امریکہ میں ہی کسی بینک میں موجود ایک اکاؤنٹ میں صرف کمپیوٹر کے ذریعے ٹرانزیکشن ہوتی ہے۔ اُس اکاونٹ میں بھی ڈالرز منتقل نہیں ہوتے۔ آج تک دنیا میں موجود ڈالرز کا صرف 3 فیصد چھاپا گیا ہے۔ باقی 97 فیصد ڈالرز صرف کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈسکس میں محفوظ ہیں۔

آی ایم ایف کے چارٹر میں یہ بات تحریر ہے کہ کوئی ملک سونے اور چاندی کے سکے جاری نہیں کر سکتا۔جیسے پہلے وقتوں میں ہوتے تھے۔ اگر کرے گا تو آئی ایم ایف یا ورلڈ بینک ایسے ملک کو قرضہ نہیں دیں گے۔

امریکہ سمیت دنیا میں کی سربراہ مملکت اس بات پر قتل ہو چکے ہیں کیوں کہ انہوں نے اپنی کرنسی یا سونے اور چاندی کے .

سکے جاری کرنے کی کوشش کی تھی س ملک کی حکومت وزیر خزانہ اور سیکرٹری فائنانس آئی ایم ایف کی اجازت کے بغیر نہیں لگا سکتی۔

آئی ایم ایف قرضہ دیتے ہوۓ سب سے پہلی شرط پرائیویٹائزیشن یعنی نجکاری کی رکھتا ہے اور اُس کے بعد قرض دیا جاتا ہے۔

کبھی غور کیجیۓ گا کہ ایسا کیوں ہے۔؟

نجکاری کا مطلب ہے کہ حکومت اہم سرکاری ادارے فروخت کر ددے۔ عودی عرب اور ایران سمیت تمام تیل بیچنے والے ملک اِس بات کے پابند ہیں۔

کہ تیل صرف ڈالرز کے بدلے بیچا جاۓ گا۔ نہ کہ .بیچنے یا خریدنے والے ملک کی کرنسی میں انسانی تاریخ میں کبھی بھی إِتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکا۔ یہ انسان کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہے۔

100% LikesVS
0% Dislikes
Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Recent News

Editor's Pick