رواں ماہ کے اوائل میں ویب پر مبنی مقبول آن لائن چیٹ سروس اومیگل اس وقت ہمیشہ کے لیے بند ہو گئی تھی جب پلیٹ فارم کو پیڈوفائلز اور معاشرے کے دیگر بدنام عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہ قرار دیا گیا تھا۔
عدالتی دستاویزات میں ‘ایلس’ یا ‘اے ایم’ نامی خاتون کو دکھایا گیا ہے۔ (بدلا ہوا نام) جو اومیگل پر بچوں کے جنسی استحصال کا شکار تھا، ویب سائٹ کو بند کرنے کے پیچھے اہم طاقت تھا.
فیصلے کے بعد پہلی بار بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ایلس نے انکشاف کیا کہ عدالت سے باہر تصفیے کی وجہ سے ویب سائٹ بند ہو گئی جس کی وجہ سے اگر مقدمہ جیوری کے پاس جاتا تو اس میں کئی سال لگ جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘سائٹ کو بند کروانا ایک ایسی چیز تھی جو میں عدالت میں حاصل نہیں کر سکتی تھی، اس لیے مجھے نتائج کے مطابق کام کرنا پڑا۔’
50% LikesVS
50% Dislikes