خبربااثر: واشنگٹن میں امریکہ نے پاکستان کے توانائی بحران کے حل کو ترجیح دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا نے 4,000 میگا واٹ اضافی صاف توانائی پیدا کرنے میں پاکستان کی مدد کی ہے، جس سے ملک کی توانائی کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور لاکھوں لوگوں کے لیے بجلی تک رسائی کو ممکن بنایا گیا ہے۔
ملر نے گرین الائنس جیسے اقدامات کے ذریعے ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
پاک ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے حوالے سے ملر نے بتایا کہ امریکہ نے پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ کاروبار میں مشغول ہونے سے متعلق ممکنہ خطرات اور امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے کے امکان کی وجہ سے منصوبہ بند کر دے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ پابندیوں کی وجہ سے ایران کے ساتھ کاروباری تعلقات پر غور کرنے والے اداروں کو مسلسل احتیاط کا مشورہ دیتا ہے۔
مزید برآں، ملر نے اسسٹنٹ سکریٹری کے پچھلے بیانات کو یاد کیا جس میں اس معاملے پر امریکی موقف پر زور دیتے ہوئے پائپ لائن کی پیشرفت کے خلاف امریکہ کی مخالفت کی تصدیق کی گئی۔